نئی دہلی،22اگست(ایس او نیوز/آئی ا ین ایس انڈیا) تین طلاق پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا ہم احترام کرتے ہیں لیکن حکومت من مانا قانون مسلط کرنے کی کوشش نہ کرے، مسلمان پرسنل لاء میں مداخلت برداشت نہیں کریں گے، یہ ہمارا آئینی حق ہے، ان خیالات کااظہار آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ کے بانی وصدرحضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی نے میڈیا کی طرف سے تین طلاق پرسپریم کورٹ کے فیصلے پر کئے گئے سوال پر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی کسی نتیجے پر پہنچنا اس وقت تک مناسب نہیں جب تک حکم کو پڑھ نہ لیا جائے لیکن ہم واضح طور پر مسلم پرسنل لاء کے ساتھ ہے،بورڈ کے نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو جلد بازی میں محض سیاسی فائدہ کے لئے قانون لانے میں جلدی نہیں کرنی چاہئے بلکہ مسلم سماج کو اعتماد میں لے کر کوئی قانون لایا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا آل انڈیا علماء ومشائخ بورڈ اس کے لئے پورے ملک میں سیمینار منعقد کرے گا اور اس سلسلے میں مناسب رائے بنائے جانے کی کوشش کرے گا تاکہ اس سلسلے میں مناسب قانون بن سکے جس سے پرسنل لاء میں بھی کوئی دخل اندازی نہ ہوتی ہو۔
بورڈ کے قومی جوائنٹ سیکرٹری سید سلمان چشتی نے بھی کورٹ کے فیصلے پر کہا کہ دراصل کورٹ نے تین طلاق کو غیر آئینی نہیں مانا ہے لیکن تین طلاق پر 6 ماہ کی روک لگاتے ہوئے حکومت کو قانون بنانے کی ہدایت کی ہے۔ایسے میں گیند حکومت کے پالے میں ہے اور یہ وقت ہے کہ حکومت مسلم پرسنل لاء کا احترام کرتے ہوئے ایسا قانون بنائے جس سے وہ مسلم سماج کا بھروسہ جیت سکے کیونکہ مسلم پرسنل لاء میں تبدیلی ملک کے مسلمانوں کو منظور نہیں۔